اداسى بھرے پل
اُداسی بھرے پل ۔۔۔۔۔
ماں کے بنا زندگی کیا ہوتی ہے ،یے اُن سے پوچھوں جن کی ماں نہیں ہوتی ۔۔
2 سال ہو گئی ہے میری تائی امی کو دنیاں سے گئے ہوئے لیکِن لگتا ایسا ہے جانے کب سے میں نے ان کا دیدار نہیں کیا ہے ۔۔۔
جب یاد اتی ہے تو راتیں بھری پڑھ جاتی ہے سانسوں پر دل کہتا ہے کاش تھوڑی سی زندگی اور ہوتی میری امّی کی ۔۔۔۔۔
لیکن ان کا ساتھ ہمارے ساتھ شاید اتنا ہی تھا ،اللہ جس حال میں رکھیگا رہنا پڑےگا ۔اس کی مرضی ہے ۔ہم کیا کر سکتے ہیں ۔
بچپن سے جوانی تک میری امی نے میری ہر خواہش پوری کی مائیں اپنے بچوں کو مار لیتی ہے لیکن میری امی نے کبھی مجھ پر ہاتھ نہیں اٹھایا ۔۔
اُن کی جُدائی نے دل میں زخم پیدا کر دیے ہے ۔جانے کیسی ماں بیٹی کو دیکھتی ہو تو میری آنکھیں چھلک جاتی ہے ۔۔۔۔
کاش میری امی بھی اس دنیاں میں حیات ہوتی وفارے ساتھ ہستی ،مجھسے ناراض ہوتی ،میری پروا کرتی میری فکر میں مبتلا رہتی اب سب کچھ ختم ہو گیا ۔۔۔۔
ماں نہیں تو کچھ نہیں۔۔۔
اُٹھ جاتا ہے دنیاں کا ہاتھ اُس پر ہوتا نہیں ماں کا ہاتھ جس کے سر پر ۔۔
کھانا کھا کر اپنی تائی امی کے دوپٹے سے ہاتھ پوچھتی تھی ۔۔
بھرے ہوئے پیٹ پر بھی اُن کے ساتھ دو چار نوالے ضرور کھاتی تھی ۔۔۔
آج کوئی پوچھتا ہے نہیں ہے کھانا کھایا بھی ہے یا نہیں ۔۔۔جب یاد اتی ہے تو بہت آتی ہے ۔
اے میری ماں تو مجھے بہت رُلاتی ہے ۔۔۔
muntaha siraj ۔۔۔۔۔۔۔
Shnaya
13-May-2022 08:59 PM
👏👏👌
Reply
Sobhna tiwari
13-May-2022 02:35 PM
Waaaooo
Reply
Farida
13-May-2022 10:30 AM
Good
Reply